رحیم یارخان میں بوگس انتقالات کا سلسلہ نہ رک سکا
رحیم یارخان: لینڈ ریکارڈ سینٹرلیاقت پوراورخان بیلہ کی ہٹ دھرمی،بوگس انتقالات کا سلسلہ نہ رک سکا،ریکارڈ سینٹرز میں رشوت کا بازار گرم ہو چکا ہے،
لینڈ ریکارڈ سینٹر کے ملازمین دونوں ہاتھوں سے غریب عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں اینٹی کرپشن بہاول پور کی کاروائی آخری مراحل میں داخل۔
ترنڈہ محمد پناہ موضع ڈنڈن اوٹ موٹر وے روڈ پر واقع شبو شاہ مارکیٹ کے عقب میں 5ایکڑرقبے پر مشتمل اقبال ٹاؤن صفدر علی،اقبال اور اصغر نے بنایا ہے۔
اراضی مذکورہ کو محمد اصغر وغیرہ نے زمین کی حیثیت تبدیل کیے بغیر۔ کنڈونیشن فیس ادا کیے بغیر پلاننگ کی صورت میں مبلغ 2لاکھ روپے فی مرلہ کے حساب سے اقبال ٹاؤن کا نام دے کر پلاٹ فروخت کرنا شروع کردئیے
اس سے پہلے حلقہ ریونیو پٹواری ملک نزیر احمد ودیگرز کی ملی بھگت سے انتقال ہورہے تھے جو کہ سابقہ اسسٹنٹ کمشنرلیاقت پور نے اقبال ٹاون کی حد تک انتقال بند کروانے کا زبانی حکم جاری فرمایاتھا اور جمعبندی ریونیو ریکارڈ میں بھی پٹواری ہذا نے خود جمع بندی میں ریڈ قلم لکھا کہ اقبال ٹاون کی این او سی نہ ہےلہذا انتقالات نہ ہیں لیکن اسکے باوجود بھی انتقال کردئیے گئے۔
لینڈ ریکارڈ سینٹر کے قیام کے بعدکرپٹ ADLRلیاقت پور شیخ عطاء اللہ اورانچارج ADLR خان بیلہ،محمد عمران، محمد افضل ودیگران نے بھاری رقم لے کرٹاؤن کی زمین کو زرعی ظاہر کرتے ہوئے پٹواری کی رپورٹ کو یکسر نظر انداز کرکے انتقالات کرنا شروع کردئیے ہیں اور غیر قانونی طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 5,8,7,10,16,8,14,مرلوں کے علیحدہ علیحدہ انتقالات درج کرتے ہوئے منظور کیے
اقبال ٹاون کھاتہ نمبر 216 کھتونی نمبر 223 میں موجود ہے اقبال ٹاون کے انوسٹرڈویلپر گاہک کو انتقال دینے کیلئے دوسرے کھاتے 15 سے دے رہے ہیں اور قبضہ کھاتہ نمبر 216 میں دے رہے ہیں جو اقبال ٹاون میں رہنے والے رہائشیوں کے ساتھ فراڈ ہے اس وقت تقریباً 32کینال (640مرلہ)کا انتقال کیا جاچکا ہے
اقبال ٹاؤن کے انتقالات اور دیگر لوازمات میں سرکای خزانے کو فیسوں کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جاچکا ہے۔
سرکاری ڈپٹی کمشنر کے ویلیو ریٹ کے مطابق اقبال ٹاؤن کا کمرشل رقبہ 2لاکھ 31ہزار روپے جبکہ رہائشی رقبہ 1لاکھ 15ہزار روپے موجود ہے جبکہ اس ٹاؤن کے انتقالات 15ہزار روپے مرلہ،25ہزار روپے مرلہ،37ہزار روپے مرلہ کے کم ریٹ پر اندراج کرکے سرکاری فیس تقریباً12لاکھ روپے وصول کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا
جبکہ یہ انتقالات رجسٹری ہونے تھے اگر ویلیو ریٹ کے مطابق رجسٹریاں ہوتیں تو 6فیصد سرکاری خزانے میں تقریباً50لاکھ روپے سے زائد کی رقم جمع ہوتی۔
اگر اقبال ٹاؤن کی کنڈونیشن فیس 10فیصد کے حساب سے بھی جمع کرائی جاتی تو تقریباً ایک کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے جاتے لیکن ایک پیسہ بھی کنڈونیشن کی مد میں جمع نہیں کرائے گئے۔
شہریوں سید شہزاد بخاری،سید منصور عابد بخاری،مخدوم عثمان بخاری،فیضان بخاری و دیگر نے ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن بہاول پور سے فوری مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کامطالبہ کیا ہے۔