کسان کارڈ خطہ بہاول پور میں زرعی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کا سفر
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تمام علاقوں کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ہم نئے پاکستان کی منزل کی جانب نئے عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ماضی میں عوام کی ترجیحات کو نظرانداز کر کے من پسند علاقوں پر وسائل خرچ کیے گئے جبکہ موجودہ حکومت نے ہر علاقے کی یکساں ترقی کو فوقیت دی ہے۔
پنجاب میں حقیقی تبدیلی کا آغاز ہوگیا ہے اور صوبہ کی تاریخ میں پہلی بار عوامی ضروریات کو مد نظر رکھ کر ترقیاتی منصوبے ترتیب دئیے گئے ہیں۔
ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ باقاعدہ اور متوازن ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکیج متعارف کرایا ہے۔ موجودہ پنجاب حکومت نے360 ارب روپے کا ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکیج دیا ہے جس کے ذریعے ماضی میں نظرانداز کردہ علاقوں کی محرومیوں کا ازالہ ہوگا۔
جنوبی پنجاب کے عوام کے لئے یہ امر نہایت خوش آئند ہے کہ اسی دھرتی کا سپوت سردار عثمان بزدار صوبے کا وزیر اعلیٰ ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق حکومت جنوبی پنجاب جدیدمیں رجحانات اور موثر ترین اقدامات کے ساتھ عوام الناس کو شہری سہولیات کی فراہمی کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہے۔
جنوبی پنجاب کی پسماندگی دور کرنے اور یہاں کے عوام کو ان کی دہلیز پر میونسپل سروسز کی فراہمی کے لئے مربوط حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔
جنوبی پنجاب کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی، نکاسی آب اور صفائی ستھرائی کے درپیش مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لے کر دستیاب وسائل کے مطابق سہولیات کی فراہمی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
جنوبی پنجاب کے تین ڈویژن ملتان، بہاول پور، اور ڈیرہ غازی خان کے11 اضلاع میں عوام کو ان کی دہلیز پر سہولیات کی فراہمی حکومت کی سرفہرست ترجیح ہے۔
آبادی میں اضافے کے تناسب سے وسائل کا فروغ دنیا بھر میں چیلنج بن چکا ہے لیکن اب یہ کہا جا سکتا ہے کہ آج پنجاب کی معیشت دوبارہ مستحکم ہو چکی ہے اورصوبے میں پائیدار اور یکساں ترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے۔
نمائشی منصوبوں کی بجائے عوام کی حقیقی خوشحالی کے لیے پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔ اس میں شک نہیں کہ عوام کی بنیادی ضرورتوں کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا لیکن موجودہ حکومت نے صوبہ کے نظرانداز علاقوں کی جانب وسائل کا رخ موڑدیا ہے۔
2021-22 کے بجٹ میں صوبائی حکومت نے جنوبی پنجاب کے ترقیاتی منصوبہ جات کے لیے189 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے جس کے لیے واضح ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ ان فنڈز کو صرف اس خطہ کے ہی منصوبہ جات پر صرف کیا جائے گا۔
ترقی کے پہیہ کا رخ پنجاب کے پسماندہ علاقوں بالخصوص جنوبی پنجاب کی طرف موڑ دیا گیاہے جس کے ثمرات سے ان محروم علاقوں کی قسمت بدل جائے گی۔
پنجاب حکومت صوبے میں معاشی ترقی کو یکساں رفتار سے جاری رکھنے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے پرعزم ہے اور مربوط معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں صوبہ پنجاب خوشحالی اور معاشی ترقی کے نئے دور میں داخل ہورہا ہے۔
صوبے میں معاشی استحکام کے لیے جومشکل فیصلے کیے گئے، ان کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ حکومت نے رواں مالی سال کے لیے560 ارب روپے کا ریکارڈ ترقیاتی بجٹ دیا ہے اور ترقیاتی بجٹ میں 66فیصد اضافہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں حقیقی ترقی پر مبنی ڈویلپمنٹ روڈ میپ دیا گیاہے نیز ترقیاتی پروگرام تیارکرتے وقت منتخب نمائندوں سے مشاورت کو بھی نظر انداز نہیں کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کے وژن کے مطابق جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ دور دراز کے علاقہ جات کے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کیے جا سکیں اور یکساں ترقی کی پالیسی کے تحت ترقی کے ثمرات پسماندہ علاقوں تک بہ احسن و خوبی پہنچ سکیں۔
موجودہ حکومت نے عوام کے بنیادی مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کی ہے اور مختصر عرصہ میں مختلف شعبوں میں اصلاحات کر کے بہتری لائی گئی ہے۔
جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے 16 محکمہ جات کو فعال کر دیا گیا ہے اور رواں مالی سال میں جنوبی پنجاب کے لیے بالخصوص35فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے
جس میں ان علاقہ جات کے عوام کی ضروریات اور مستقبل کے درپیش چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبے ترتیب دیے ہیں۔
تمام اضلاع کے لیے ڈویلپمنٹ پیکیج دیا گیا ہے جن کے لیے منتخب نمائندوں کی مشاورت کو مقدم رکھا گیا ہے۔
بہاول پور کو موٹر وے این5 سے منسلک کرنے کے لیے جھانگڑہ انٹرچینج سے42/کلومیٹر طویل سڑک تخمینہ لاگت 3600/ملین روپے رواں سال مکمل کی جائے گی۔
وزیر اعظم پاکستان کا یکساں ترقی کا وژن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ضلع بہاول پور کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے رواں مالی سال کے لیے12 /ارب روپے سے زائد مالیت کا ضلعی ترقیاتی پیکیج مکمل کیا جائے گا جس کے تحت سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے لیے8 /ارب روپے کے 77/منصوبہ جات، نکاسی و فراہمی آب کے 3/ارب روپے کے30/منصوبہ جات اور فروغ صحت و تعلیم کے لیے1 /ارب روپے کے منصوبہ جات رواں مالی سال میں شامل ہیں۔
بہاول پور میں بھی کسان کارڈ پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے اور کسان کارڈ خطہ بہاول پور میں زرعی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کے لئے اہم کردار ادا کرے گا۔ صوبہ میں اب تک 13لاکھ 55ہزار کاشتکار کسان کارڈ کے لئے رجسٹریشن کرا چکے ہیں۔ اس تاریخی کسان دوست اقدام سے نہ صرف زرعی پیداوار اور کسان کی آمدن میں اضافہ ہو گا بلکہ مستقل بنیادوں پر زرعی خودکفالت کے اہداف حاصل کئے جا سکیں گے اور ایکسپورٹ کے ذریعے زرمبادلہ بھی بڑھے گا۔
تاریخ میں پہلی مرتبہ کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی ترقی یقینی بنانے کے لئے زرعی ایمرجنسی نافذ کی گئی جس کے تحت جدید آبپاشی، مشینی زراعت اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے 300ارب روپے کے میگاپراجیکٹ جاری ہیں۔