پاکستانی آم اپنے ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہے

رحیم یارخان : پاکستانی آم اپنے ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہے۔ ہمارے ہاں آم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار دیگر ممالک سے کم ہے۔مناسب اقسام کی کاشت،شاخ تراشی، بروقت کھادوں کا استعمال اوربروقت تحفظِ نباتات سے آم کی پیداوار اور معیار میں اِضافہ کیا جا سکتا ہے۔
اِن خیالات کا اِظہارمحمد زاہد عزیز، منیجر فارم ایڈوائزری سنٹررحیم یار خان نے کرم آباد میں فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے آم کے نمائشی پلاٹ پر منعقدہ یوم کاشتکاراں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ آم کے نمائشی پلاٹ سے کاشتکاروں کی عملی راہنمائی ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف ایف سی نہ صرف سالانہ 38 لاکھ ٹن کھادیں بنا کر زمینداروں تک پہنچا رہی بلکہ زمینداروں کی رہنمائی تربیت کا ایک جامع پروگرام بھی چلارہی ہے۔

کاشتکار ایف ایف سی کی زرعی خدمات سے ضرور فائدہ  اٹھائیں اور مٹی اور پانی کے تجزیہ کی جدید کمپیوٹرائزلیبارٹریوں سے مفت اپنے کھیتوں کی مٹی کا تجز یہ کروا کر کھادیں اِستعمال کریں۔

سینئرایگزیکٹو مارکیٹنگ (ایگری سروسز)ندیم اختر نے آم کی زیادہ پیداوار لینے کے لیے مختلف کاشتی امور پر تفصیلی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ آم ضلع رحیمیارخان کی پہچان ہے۔کاشتکار اور باغبان پھل توڑنے کے فوری بعدبیماریوں سے متاثرہ، کیڑوں سے حملہ شدہ، سوکھی اور کمزور شاخیں کاٹ دیں۔

بٹور والی شاخوں کو کاٹ کر جلا دیں یا زمین میں دبا دیں۔ شا خ تراشی کا عمل مکمل کرنے کے بعد پھپھوندی کش زہر کا سپرے کریں۔

کھادوں کا استعمال تجزیہ اراضی کی بنیاد پر کریں۔ آم میں کھادوں کا اِستعمال پودے کی عمر اور قد کے مطابق کیا جاتا ہے۔ 10 سال سے زیادہ عمر والے درخت کیلئے 1.5 سے  2کلو سونا یوریا، 2 کلو سونا ڈی اے پی او ر 1.5کلو ایف ایف سی ایس او پی فی پودا اِستعمال کریں۔

تمام سونا ڈی اے پی، آدھی مقدار ایف ایف سی ایس او پی اور 70 فیصد سونا یوریا پھل کی برداشت کے بعد ڈالیں۔ بقیہ 30 فیصد سونا یوریا پھول آنے پر اور بقیہ آدھی مقدار ایف ایف سی ایس او پی پھل لگنے پر ڈالیں۔

اجزائے صغیرہ کی کمی پورا کرنے کیلئے 200 گرام سونا زنک اور 75گرام سونا بوران فی پودا اِستعمال کریں۔کھادیں ڈالنے سے پہلے بذریعہ گوڈی یا سپرے جڑی بوٹیوں تلف کریں اور پودوں کے پھیلاؤ میں کھاد ڈال کر ہلکی گوڈی کریں۔

اُنھوں نے آم کے نمائشی پلاٹ کر اِستعمال کی گئی کھادوں کے اخراجات اور آمدن بارے آگاہ کیا۔ کاشتکاروں نے نمائشی پلاٹ کا دورہ کیا اور پیداوار اور معیا ر کو سراہا۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button