پہلا احتجاجی مظاہرہ 6 جون کو صبح 9 بجے چوک مکی مسجد تا پٹھانستان پل پر کیا جائے گا
رحیم یارخان : نیو جنرل بس اسٹینڈ کے مضافات میں تیزی کے ساتھ پھلنے پھولنے والا شہر کا نیا بازار حسن رحیم یارخان کی نوجوان نسل کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ آئے روز نت نئے دنگا فساد کا باعث بننے لگا ،
بائی پاس روڈ ، تھلی مہاتما روڈ اور ان سے ملحقہ آبادیوں پر ‘‘بھائی لوگوں’’ کے غنڈہ راج ، منشیات فروشی اور سر عام اسلحہ کی نمائش کا کلچر عام ہو گیا ،
سیاسی جماعتوں کے مختلف عسکری ونگز کے سہولت کاروں اور پولیس تھانہ سٹی سی ڈویژن اور پولیس تھانہ صدر کے کرپٹ اہلکاروں کی ملی بھگت سے شہر کا یہ پورا مضافاتی علاقہ کسی ‘‘سہراب گوٹھ ’’ کا منظر پیش کر رہا ہے،
انتہائی تشویشناک صورتحال سے تنگ آ کر سول سوسائٹی اور دینی جماعتوں کے سرگرم کارکنوں نے اس فحاشی و بدمعاشی کیخلاف شہر کے تمام بڑے چوراہوں پر عوامی احتجاج شروع کرنے کا اعلان کر دیا ،
پہلا احتجاجی مظاہرہ پرسوں سوموار 6 جون کو صبح 9 بجے چوک مکی مسجد تا پٹھانستان پل پر کیا جائے گا ،
شہر کا پرانا بازارحسن تھانہ سٹی بی ڈویژن کے قریب اڈہ گلمرگ کے ساتھ واقع تھا جو وقت گذرنے کے ساتھ دستگیر کالونی ، بغداد کالونی ، رحمت کالونی ، شاہنواز کالونی ، نیازی کالونی اور جناح پارک تک پھیل گیا لیکن پچھلے ایک ڈیڑھ عشرے کے دوران اس دھندے میں شریک مختلف گروپ تیزی کے ساتھ نقل مکانی کرتے ہوئے تھانہ سٹی سی ڈویژن کے مختلف ایریاز اسلامیہ کالونی ، گلشن عثمان ، مڈھ درباری ، حسین آباد اور قذافی کالونی کی طرف پھیلنے لگے ، لیکن جب سے تھانہ سٹی سی ڈویژن اور جنرل بس اسٹینڈ عباسیہ ٹائون اور تھلی مہاتما چوک کے درمیان بائی پاس روڈ کے ساتھ شفٹ ہوئے ہیں ،
بازار حسن کے مختلف اڈوں کا پھیلائو بائی پاس روڈ کی ملحقہ آبادیوں رفیق آباد ، عباسیہ ٹائون، رحمان کالونی ، شاہ فیصل کالونی ، لطیف آباد ، حبیب کالونی اور ظفرآباد کی طرف ہو گیا ہے ،
رفیق آباد میں جلیل گچل اور میاں اللہ بخش ویہا کے اڈے سب سے زیادہ رش کھینچ رہے ہیں اور مختلف ورائٹیز کی کال گرلز کی مبینہ طور پر ایک ہزار روپے سے 10 ہزار روپے تک میں بکنگ کی جاتی ہے ،
ذرائع کے مطابق سستی عیاشی کے شوقین رحمان کالونی میں نذیراں ڈگڑوچی اور شازیہ کوٹسمابے والی کے اڈوں پر جاتے ہیں جہاں مبینہ طور پر 500 سے 5000 ہزار روپے تک میں کال گرلز کی بکنگ کی جاتی ہے ،
ذرائع نے یہ سنسنی خیز انکشاف بھی کیا ہے کہ نیو بس اسٹینڈ سے بائی پا س چوک تک کے اس ایریا میں کال بوائز کا دھندہ بھی بہت بڑھ گیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ کال بوائز کی بکنگ کے حوالے سے رحمن کالونی میں رانا فیصل کا اڈہ سب سے زیادہ رش کھینچ رہا ہے اور اس اڈے کی سرپرستی کرنے والے بھائی لوگ گروپ نے پورے ایریا میں غنڈہ گردی ، تشدد اور ہوئی فائرنگ کے مختلف واقعات کے ذریعے دہشت پھیلا رکھی ہے ،
کال بوائز کی بکنگ کے حوالے سے رفیق آباد میں مزمل بلوچ ، اسامہ بلوچ اور زبیر بلوچ کے اڈے مشہور ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس تھانہ سٹی سی ڈویژن کے اے ایس آئی فاروق اعظم سمیت دونوں مقامی تھانوں ( سی ڈویژن اور صدر) کے کئی کرپٹ اہلکار ‘‘بھائی لوگ گروپ’’ سے ملے ہوئے ہیں اور نہ صرف عصمت فروشی کے ان اڈوں سے منتھلیاں وصول کرتے ہیں
بلکہ منشیات فروشی اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث مختلف گروپوں کو تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں ، مقامی آبادیوں کے جو لوگ ان مشکوک سرگرمیوں پر آوازاحتجاج بلند کرتے ہیں یہ لوگ انتہائی پلاننگ کے ساتھ اُن کے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں ،
اور تیس چالیس افراد کا پورا جتھہ لے کر کسی بھی مخالفت کرنے والے کو گھیر کر تشدد کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی ون فائیو پر کال کر کے خود ہی مدعی بھی بن جاتے ہیں ،
پانچ چھ لوگ اس دوران ہوائی فائرنگ کرکے دہشت پھیلاتے ہیں ، گروپ کے باقی بیس پچیس لوگ تماشائی بن کر گھیرا ڈال لیتے ہیں ،
ون فائیو کال پر زیادہ تر اے ایس آئی فاروق اعظم اور اس کے خاص ساتھی اہلکار موقع پر پہنچتے ہیں اور جس شخص کی پٹائی ہو رہی ہوتی ہے اسی کو ملزم بنا کر حراست میں لے لیا جاتا ہے ،
موقع کے گواہ بھی تماشائی بن کر گھیرا ڈالنے اسی گروپ کے لوگوں کو بنا لیا جاتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طریق واردات کے ذریعے بھائی لوگ گروپ نے اس پورے ایریا میں دہشت پھیلا رکھی ہے ،
اس گروپ میں شامل افراد قبل ازیں ویہا گروپ ، گچل گروپ ، سپل گروپ ، میاں گروپ اور بلوچ گروپ کے مختلف ناموں کے ساتھ سرگرم تھے کچھ عرصہ قبل ہی انہوں نے عدیل ویہہ ، کبیر ویہہ فضل گچل عرف فضل مسلی ، ماجد سپل کی سرکردگی میں بھائی لوگ گروپ بنا لیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کال بوائز گروپوں سے…