رحیم یارخان: سرکاری سکول میں سہولیات کے فقدان پر طلبہ کا احتجاج
رحیم یارخان:گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول محمود آباد میں سہولیات کا فقدان پیدا ہوگیا،730 زیر تعلیم طالبات زیر زمین آر سینگ ملا آلودہ پانی پینے پر مجبور،ہیڈ مسٹریس نے سکول میں پلانٹ لگوانے اور میٹھے پانی کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے طالبات سے 2لاکھ 17 ہزار 300 روپے کا فنڈ اکھٹا کرکے ہڑپ کرلیا اور سکول میں فلٹریشن پلانٹ لگوانے اور تعمیراتی کام کروانے کے نام پر سرکاری سکول کے 27 لاکھ روپے کے فنڈز کا گوٹالہ کرلیا،
علاقہ مکینوں کی سکول میں صاف پانی کی فراہمی کی درخواست کو ہیڈ مسٹریس نے پھاڑ دیا اور کہا کہ ہاں میں نے 27 لاکھ روپے کی کرپشن کی ہے اور بھی کرپشن کرونگی کوئی میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا،ہیڈ مسٹریس مس افشاں کی علاقہ مکینوں کو دھمکیاں،علاقہ مکینوں کاسکول کے گیٹ پر احتجاج،ہیڈ مسٹریس کیخلاف کاروائی کیلئے درخواست ڈپٹی کمشنررحیم یارخان کو دیدی۔
رحیم یارخان کے نواحی علاقہ موضع محمود آباد میں قائم گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول محمود آباد میں ہیڈ مسٹریس نے زیر تعلیم طالبات کیلئے سہولیات کا فقدان پیدا کردیا،
سرکاری سکول میں پینے کا صاف ،ٹھنڈا اور میٹھا پانی نایاب ،سرکاری سکول میں زیر تعلیم 730 طالبات زیر زمین آلودہ اور آر سینک ملا پانی پینے پر مجبور ہوگئیں۔
علاقہ کے درجنوں خواتین اور مردوں سمیت سکول میں زیر تعلیم طالبا ت اور بچوں نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا ئے احتجاجی مظاہر کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول محمود آباد ساٸنس لیب سے محروم ہے ،
سائنس لیب کا تمام بجٹ سکول ہیڈ مسٹریس مس افشاں نے ہڑپ کرلیا ہے،اس کے علاوہ سکول میں فلٹریشن پلانٹ لگوانے کے نام پر سکول میں زیر تعلیم طالبات سے 2 لاکھ 17 ہزار 300 روپے کا فنڈ اکھٹا کیا
جس سے فلٹریشن پلانٹ لگوایا جانا تھا وہ بھی خود ہڑپ کرلیا،ساٸنس لیب کیلئے کمرہ،کمپیوٹر و دیگر آلات کی خریداری کرنے کے نام پر ہیڈ مسٹریس نے سکول کے اکاؤنٹ سے 27 لاکھ روپے رقم نکلوا کر خرد برد کرلی،
احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ سکول میں زیر تعلیم طالبات زیر زمین پانی پینے اور استعمال کرنے سے جلدی اور پیٹ کے امراض سمیت دیگر امراض میں مبتلا ہونے لگے تو علاقہ مکینوں نے گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول کی ہیڈ مسٹریس مس افشاں کو ایک تحریری درخواست دی کہ سرکاری سکول میں پانی سمیت سکول کے دیگربنیادی سہولیات کی فراہمی کےانتظامات کوحل کرنے کی کمیٹی کے ممبران کو تبدیل کیا جائے اور علاقہ کی پڑھی لکھی نوجوان خواتین کو کمیٹی کا ممبر بنایا جائے تاکہ سکول کے مسائل کو حل کیا جاسکے اورسکول کمیٹی کو مزید فعال کیا جاسکے،
علاقہ مکینوں کی درخواست پر گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول کی ہیڈ مسٹریس سیخ پا ہوگئی اور درخواست لے کر جانیوالی علاقہ مکین والدین خواتین کو سکول میں ذلیل و رسوا کرکے سکول سے نکال دیا اور کہا کہ ہاں میں نے 27 لاکھ روپے کی کرپشن کی اور آئندہ بھی کرپشن کرونگی,
حصہ اوپر تک جاتا ہے افسران بالا میرے ساتھ ہیں, کوئی میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا،علاقہ مکینوں نے بتایا کہ تین ماہ ہو گئے ہیں
سکول میں زیر تعلیم طالبات سے 2 لاکھ 17 ہزار 300 روپے کی جبری فنڈنگ کی گئی جس سے سکول میں فلٹریشن پلانٹ لگوایا جانا تھاجو ابھی تک نہ لگ سکا ہے،
علاقہ کے نمبردار چوہدری زاہد عمر ایڈووکیٹ،موضع محمود آباد کے مسائل کو حل کرنے کیلئے بنائی گئی فلاح واصلاح کمیٹی کے صدر غضنفر علی اور سیکرٹری محمد عرفان نے سکول ہیڈ مسٹریس کے ناروا سلوک اورعلاقہ کی خواتین اور زیر تعلیم طالبات سے بدتمیزی کرنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر کاروائی کیلئے درخواست ڈپٹی کمشنررحیم یارخان خرم پرویز کو دیدی،ڈپٹی کمشنر نے درخواست وصول ہوتے ہیں سی ای او ایجوکیشن کو انکوائری کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔
علاقہ مکینوں کا وزیرتعلیم, وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی گٸی ہے۔ سکول کی طالبات بڑی بدانتظامی پر سکول چھوڑکر نجی سکولوں میں پڑھنے پرمجبور ہوگیٸں۔