پنجاب بھر میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹر سنٹرز کو اپ گریڈ کیا جارہا ,راجہ محمد سلیم
رحیم یارخان : پاکستان تحریک انصاف رحیم یارخان کے ضلعی جنرل سیکرٹری راجہ محمد سلیم نے پنجاب کے بجٹ 2021-22ء میں ضلع رحیم یارخان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 25ارب روپے کا مثالی ترقیاتی بجٹ مختص کرنے پر وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار اور صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی کاوشوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ضلع رحیم یارخان کے تعلیم‘ صحت‘ ذرائع مواصلات‘ پینے کے صاف پانی سمیت دیگر مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے نئے بجٹ میں مخدوم حمید الدین حاکم میڈیکل کمپلیکس ظاہر پیر‘ گورنمنٹ گریجویٹ کالج خان پور میں 25 کمروں پر مشتمل نئے بلاک کی تعمیر‘ 8 نئے بوائز و گرلز ڈگری کالجز‘ 100 رورل صحت گھر‘ 200 پرائمری سکولوں کو اپ گریڈ کرکے ایلیمنٹری سکول بنایا جائے گا۔ رحیم یارخان تا اقبال آباد روڈ کو ون وے کیا جائے گا۔ خان پور بائی پاس روڈ کو کارپٹڈ بنایا جائے گا۔
خان پور فلائی اوور کی تعمیر‘ خان پور تا چاچڑاں شریف روڈ براستہ ظاہر پیر تعمیر کی جائے گی‘ فیروزہ سے سٹی چوک تا ہیڈ فرید روڈ‘ جن پور سے لیاقت پور براستہ الہ آباد روڈ‘ فیروزہ فلائی اوور تا چنی گوٹھ فلائی اوور‘ عباسیہ روڈ کے لئے 20 کروڑ روپے کے فنڈ مختص کئے گئے ہیں۔ ضلع رحیم یارخان کے تمام ڈگری کالجز کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔
کیڈٹ کالج خان پور کے تمام فنڈز جاری کئے جارہے ہیں۔ کیڈٹ کالج میں اس سال درس و تدریس کا کام شروع ہوجائے گا۔ ڈگری کالجز کو 15 نئی بسیں فراہم کی جارہی ہیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی کا لیاقت پور میں کیمپس تعمیر کیا جارہا ہے اور خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لئے خصوصی فنڈز جاری کئے جارہے ہیں۔
شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ سینکڑوں دیہی سڑکوں کو پختہ کیا جارہا ہے۔ ضلع رحیم یارخان کی چاروں تحصیلوں‘رحیم یارخان‘صادق آباد‘ خان پور اور لیاقت پور کی تزین و آرائش اور داخلی گیٹس تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 نئے رورل ہسپتال تعمیر کئے جارہے ہیں۔
ضلع رحیم یارخان کی ہر یونین کونسل میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے 2ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ مختلف بڑی نہروں کے خستہ حال پلوں کی تعمیر کے لئے بھی کروڑوں روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سال رواں کے دوران ساڑھے بارہ ایکڑ تک کے کسانوں کو کسان کارڈ دیئے جائیں گے اور پنجاب بھر کے ہر خاندان کو صحت کارڈ دیا جائے گا جس کے ذریعے وہ اپنا مفت علاج کرواسکیں گے۔
پنجاب بھر میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹر سنٹرز کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔