مارکیٹ میں گندم کی قلت ،قیمت 2100روپے سے فی من تجاوز کر گئی

رحیم یار خان :مارکیٹ میں گندم کی قلت ،قیمت 2100روپے سے فی من تجاوز کر گئی آٹا مزیدمہنگاہونے کا امکان گندم کی عدم و دستیابی آٹے کی ڈیمانڈ سپلائی بڑھنے کی وجہ سے آٹا بحران کا خدشہ واضح رہے کہ رواں سال حکومت نے گندم خریداری کاٹارگٹ پورا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر خریداری کی جس سے مارکیٹ میں گندم کم ہوئی رہی

سہی کثر مڈل مین نے گندم خرید کر سٹاک کر لی جس سے فلور ملز انڈسٹری کو گندم خریداری میں دشواری کا سامنا پیش آرہاہے

آٹے کی ڈیمانڈ سپلائی بڑھنے کی وجہ سے آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے واضح رہے کہ موسم سرماء میں گھریلو صارفین کے پاس گندم ختم ہونے کی وجہ سے فلور ملز کا آٹا خرید کر صارفین اپنی ضرورت پورا کرتے ہیں

لیکن مارکیٹ میں گندم کا دستیاب نہ ہونا اور فلور ملز بند ہونے کی وجہ سے آٹے کا حصول مشکل ترین بن گیا عوام کو مہنگائی کے ایک اور نئے تحفے کا سامنا بجلی ، پیٹرول ، گھی ، چینی کے بعد آٹا بھی مہنگا ملے گا بروقت بحران پر قابو نہ پایا گیا تو مزید بحران سنگین شکل اختیار کر جائے گا

ادھر وائس چیئر مین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب چوہدری عثمان محمود کے مطابق گندم کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ مارکیٹ میں گندم کانہ ہونا ہے

جس وجہ سے اٹا کی سپلائی کم اور آٹا مہنگا ہونے کا اندیشہ پایا جا رہاہے جس کا واحد حل حکومت اور محکمہ فوڈ کے پاس ہے کہ وہ فل فور سرکاری گندم کا اجراء کرے تاکہ قیمتوں میں استحکام پیدا ہو اور آٹے کی شارٹیج سے بچا جا سکے ۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button