رحیم یارخان :سول کورٹ کے ریڈر خالد سرفراز کی بیٹی پر تشدد
رحیم یارخان:محکمہ تعلیم کا سلوگن ”مار نہیں پیار“ہوا میں اڑا دیا، نقل کرنے والوں کی نشاندہی کیوں نہیں کی،ٹیچر کا طالبہ پر تشدد،والد کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے اورظالم ٹیچرکے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ۔
سول کورٹ کے ریڈر خالد سرفراز نے میڈیا کو بتایا کہ اس کی بیٹی سحرش خالد گورنمنٹ گرلزماڈل ہائی سکول نزد عید گاہ میں آٹھویں جماعت کے طالب علم ہے
اس نے بتایا کہ گزشتہ سے پیوستہ روز سالانہ امتحان کے سلسلہ میں پرچہ حل کرنے سکول گئی تو دوران پرچہ اردگرد کی طالبات نقل کرنے میں مصروف تھیں
جن کو نقل کرتے نگران ٹیچر عریشما نے دیکھ لیا بجائے ان کو ڈانٹتیں الٹا مجھے کہا کہ آپ نے مجھے کیوں نہیں بتایا کہ یہ نقل کر رہی ہیں اورتھپڑوں سے مارنا شروع کردیا اورپپیر چھین لیا،
بچی نے بتایا کہ اس سے قبل بھی مذکورہ ٹیچرز بچیوں پر تشدد کرتی ہے جو کہ محکمہ تعلیم کے سلوگن ”مار نہیں پیا ر“کی سراسر خلاف ورزی ہے،
والد خالد سرفراز نے اعلیٰ حکام سے اس ظالم ٹیچرکے خلاف محکمانہ کاروائی اورفوری طورپر نوکری سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔