رحیم یارخان میں احساس کفالت کیش سنٹرز پر ناجائز کٹوتی کرنے والے پانچ ملزمان گرفتار کر لئے
رحیم یار خان:سائلہ کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد کا نوٹس، احساس کفالت کیش سنٹرز پر ناجائز کٹوتی کرنے والے پانچ ملزمان گرفتار کر لئے۔
ڈپٹی کمشنر کو زوجہ اعجاز حسین نے درخواست دائر کی کہ وہ ایک غریب گھرانہ سے تعلق رکھتی ہے اور وزیر اعظم احساس کفالت پروگرام میں مالی مدد کے لئے اس کا نام آیا
جس پر سائلہ نے حصول رقم کے لئے گورنمنٹ پائلٹ سیکنڈری سکول میں قائم احساس کفالت کیش سنٹر پر رجوع کیا تو وہاں موجود کیشئر نے اسے مبلغ12ہزار نقد کی بجائے11ہزار نقد رقم ادا کی جس پر سائلہ سے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اسے احساس کفالت پروگرام کی جانب سے12ہزار نقد رقم فراہمی کا پیغام بذریعہ موبائل نمبر پر موصول ہوا ہے تو اسے 11ہزار کیوں دیئے جا رہے ہیں جس پر کیشئر نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے بتایا کہ اس کے اکاﺅنٹ میں11ہزار کی رقم ٹرانسفر کی گئی ہے اور کیشئر کی جانب سے سائلہ کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا گیا
جس پرزوجہ اعجا زحسین نے ڈپٹی کمشنر کو ان کے آفس میں تحریر ی طور پر اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی بارے آگاہ کرتے ہوئے احساس کفالت کیش سنٹرز پر ہونے والی مالی بدعنوانیوں اور ہتک آمیز رویوں بارے آگاہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر نے سائلہ کی درخواست کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر رحیم یار خان عظمان چوہدری کو انکوائری کے احکامات جاری کئے اور اسسٹنٹ کمشنر عظمان چوہدری نے تکنیکی انداز سے احساس کفالت کیش سنٹر بمقام گورنمنٹ پائلٹ سیکنڈری سکول میں اس پروگرام کے تحت رقم تقسیم کے عمل کا جائزہ لیا۔
انہوں نے خفیہ انکوائری میں عملہ کو مالی بدعنوانی اور غیر قانونی کٹوتی پر ملوث5ملزمان سجاد احمد ولد بشیر احمد لاڑ، احسان الحق ولد عبدالمالک، غضنفر علی ولد محمد اصغر، دانیال یوسف ولد محمد یونس اور عبدالمنان ولد محمد اکرم کو قصور وار پاتے ہوئے موقع سے پکڑ کر حوالہ پولیس کیا اور پولیس کو ملزمان کے خلاف اندراج مقدمہ کی ہدایت جاری کی۔
قبل ازیں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ احساس کفالت کیش سنٹرز کی جامع مانیٹرنگ کا نظام وضع کریں کیونکہ ضلع بھر کے متعدد سنٹرز سے ناجائز کٹوتی بارے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ غریب خاندانوں کی مالی امداد میں غبن کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہ کیا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔