لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل نے حکومتی حکم ہوا میں اڑا دیا

رحیم یار خان : شدید گرمی اور حبس تمام سرکاری اور پرائیوٹ سکول میں تعطیلات مگر لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل نے حکومتی حکم ھوا میں اڑا دیا۔

چولستان اور دریائے سندھ کے بیٹ کے علاقوں میں بچے بیہوش اور نکسیر پہوٹنے سے کم سن طلباء نڈہال ھو گئے والدین اور کمیونٹی کا شدید احتجاج۔

بتایا گیا ہے کہ محکمہ خواندگی اور غیر رسمی تعلیم پنجاب کے دور دراز ان علاقوں میں نان فارمل بیسک ایجوکیشن سکول قائم ہیں جہاں پر ارد گرد کوئی سرکاری یا دیگر تعلیمی ادارے سے موجود نہیں ہیں۔

ان غیر رسمی اداروں میں معاشرے کے غریب ترین طلباء انتہائی نا مساعد حالات میں ، بجلی سرکاری عمارات کے بغیر درختوں کے سایہ ، غیر معیاری شیڈز کے نیچے اینٹوں کے بھٹوں ، کمیونٹی کی جانب سے مہیا کردہ جگھوں پر موسمی سختیوں کو جھیلتے ھوے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں
حکومت پنجاب نے یکم جولائی سے اگست تک موسم گرما کی تعطیلات کیں ۔

مگر محکمہ لٹریسی کے ناعاقبت اندیش عرصہ دراز سے ڈیپوٹیشن پر براجمان ڈائریکٹرز تنویر حیدر شاہ اور ایاز اقدس گورایا نے حکومتی احکامات کو ھو میں اڑاتے ھوے کلاس نرسری سے چہارم اور پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے نام کو استعمال کرتے ہوئے شدید گرمی میں سالانہ امتحانات انٹر سکولز کی سطح پر ڈرامہ رچاکر نہ صرف حکومت کے خزانے کو ٹیکہ لگایا ساتھ ہی تمام اساتذہ فیلڈ سٹاف اور طلباء کی جانوں کو کرونا وباء اور گرمی میں داؤ پر لگایا ۔

شدید گرمی کے باعث ریگستانی و دریا سے سندھ کے بیٹ کے علاقوں میں قیام پذیر طلباء کا آئے روز سکولوں میں بیہوش ھونا نکسیر پھوٹنا معمول بن گیا

جس کی بناءپر اساتذہ اور فیلڈ سٹاف نے اعلی حکام کو کو مسئلہ کی سنگینی کے متعلق کہا گیا تو انہیں دھمکیاں دی گئیںکہ وہ اپنا کام جاری رکھیں ورنہ انکو ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا ۔

والدین اور کمیونٹی نے صوبائی وزیر لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے فی الفور نان فارمل سکولوں میں تعطیلات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی بھی طالب علم کی جان کو نقصان پہنچنے کی صورت میں ڈائریکٹر جنرل لٹریسی کے اقدام قتل کا براہ راست مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button