پاکستان سالانہ پچاس ارب روپے کا سیڈ امپورٹ کر رہا ہے

رحیم یارخان :ڈائریکٹر جنرل فیڈرل سیڈ سرٹیفکیتشن اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ پاکستان سالانہ پچاس ارب روپے کا سیڈ امپورٹ کر رہا ہے امپورٹ بل میں کمی لانے کے لئے پاکستان کی سیڈ انڈسٹری کو بہترین اور معیاری بیج تیار کرکے ایکسپورٹ کرنا ہونگے جس سے نہ صرف ملکی معیشت ترقی کرے گی بلکہ اس سے ہمارے ملک کا کسان بھی خوشحال ہو گا

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایم آئی ایس سسٹم بارے آگاہی سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے امپورٹ بل میں کمی لانے کی خاطر پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والی سیڈز کمپینوں کو بیسک سیڈ تیار کرنے کی اجازت دی ہے جس کا مقصد ملک میں ذراعت کی ترقی اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے

انہوں نے کہا کہ ایم آئی ایس سسٹم سے سیڈ کمپنیوں کی استعداد میں اضافہ ہوگا اور بطور ریگولیٹر انہیں ادارہ مانیٹر کرتے ہوئے کاشت کاروں تک تصدیق شدہ بیج کی فراہمی کو یقینی بنائے گا

انہوں نے مزید کہا کہ سیڈ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل طور پر فعال کرنے کی خاطر سیڈ کمپنیوں کی تجاویز کو بھی زیر غور لایا جا رہا ہے

اس موقع پر ڈائریکٹر نذر اقبال اور ڈائریکٹر حیات اللہ ترین نے کہا کہ کسانوں اور سیڈ کمپنیوں کی بہتری کے لئے یہ سسٹم متعارف کر وایا گیا ہے تاکہ تصدیق شدی بیج کو ہر مرحلے پر مانیتر کیا جا سکے اور غیر معیاری بیج کی فروخت کی حوصلہ شکنی کی جا سکے

سیڈ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر رانا سلمان محمود اور بلال گجر نے متعارف کروائے گئے سسٹم کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کو سیڈ کمپنیوں کی مکمل مشاورت کے ساتھ مرحلہ وار نافذ کیا جائے

تاکہ یہ سسٹم صیحح معنوں میں کام کر سکے انہوں نے مطالبہ کیا کہ رحیم یارخان کو سیڈ ڈسٹرکٹ قرار دیا جائے کیونکہ سیڈ انڈسٹری کا 70فیصد بیج یہاں تیار کیا جاتا ہے،ڈپٹی دائریکٹرندیم اسلم اور پروگرام انچارج ڈاکٹر ساجد منیر نے شرکا کو پروگرام بارے تفصیلی آگاہی دی سیمنار میں شریک شرکا نے اپنی تجاویز بھی دیں

اک نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button