پیر شہیداں میں مین ہول میں بچے کی ہلاکت،سرکار کے خلاف مقدمہ درج
رحیم یارخان : بستی پیر شہیداں سانحہ کھلے سیوریج ہول کا تھانہ صدر رحیم یارخان میں مقدمہ درج’ مقدمہ نمبر 220/21 میں اختیارات میں جان بوجھ کر غفلت ولاپرواہی برتنے پر ایکسین میونسپل کارپوریشن’ چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن’ سب انجینئر میونسپل کارپوریشن اور سینٹری انسپکٹر میونسپل کارپوریشن نامزد ملزمان’ ملزمان کتنے ہی با اثر کیوں نہ ہو قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے’ ڈی پی او اسد سرفراز۔
بستی پیر شہیداں مئو مبارک چوک میں مورخہ 21’5’2021 کو جمعہ کے روز صبح 10 بجے ضلعی انتظامیہ میونسپل کارپوریشن کی غفلت ولاپرواہی کی وجہ سے المناک سانحہ ہوا سانحہ میں بستی پیر شہیداں کا رہائشی 9 سالہ معصوم محمد حسنین میگا سیوریج لائن کے مین ہول جسکی گہرائی 30 فٹ تک بتائی جاتی ہے ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے گر کر جاں بحق ہو گیا تھا جس کو 2گھنٹے کے ریسکیو آپریشن کے بعد مردہ حالت میں باہر نکلا گیا
حادثہ ضلعی انتظامیہ میونسپل کارپوریشن کی نا اہلی غفلت ولاپرواہی کیوجہ سے پیش آیا کیونکہ اہل علاقہ نے چھ ماہ سے میگا سیوریج لائن کے اس کھلے ہول کے بارے میونسپل کارپوریشن کے افسران کو درخواستیں جمع کروانی اور بارہا چیف افسر عظمت قدیر گورائیہ کو اور ایکسین محمد عامر بٹ کو دفتر جا کر بھی ڈھکن کے بارے آگاہ کیا
جنہوں نے ایک نہ سنی اور جان بوجھ کر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا سانحہ ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی سیوریج ہول پر میونسپل کارپوریشن نے ڈھکن بھی رکھ دیا جو کہ چھ ماہ سے نہیں رکھا تھا مطلب کہ میونسپل کارپوریشن کسی جان لیوا حادثے کی منتظر تھی اہل علاقہ اور والدین کے شدید ردعمل کے بعد ڈی پی او اسد سرفراز نے سانحہ کے ذمہ داران با اثر افسران کے خلاف کاروائی کا حکم صادر کر دیا
جس پر تھانہ صدر میں میونسپل کارپوریشن کے افسران جن میں چیف افسر عظمت قدیر گورائیہ میونسپل کارپوریشن’ ایکسین محمد عامر بٹ میونسپل کارپوریشن’ سب انجینئر محمد عدنان میونسپل کارپوریشن اور طارق لودھی سنٹری انسپکٹر میونسپل کارپوریشن کے ساتھ دیگر ذمہ دار عملہ کے خلاف مقدمہ نمبر 220/21 درج کر کے ابتدائی تفتیش شروع کردی اس موقع پر ڈی پی او اسد سرفراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لواحقین کو یقین دھانی کرائی کہ ملزمان کتنے ہی با اثر کیوں نہ ہوں وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے ان کو کٹہرے میں لاکر کھڑا کریں گے
وقوعہ کےدن
ریسکیو کے مطابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرڈاکٹرعادل الرحمٰن کے زیرنگرانی سٹیشن کوارڈینیٹرشہزادہ محمد اقبال کی سربراہی میں ریسکیو ٹیم نے مسلسل 2 گھنٹے کے ریسکیوآپریشن کے ذریعے مین سیوریج لائن میں گرنے والے 8 سالامحمدحسنین کی ڈیڈ باڈی نکال کر شیخ زید ہسپتال منتقل کردی۔
صبح 10 بجکر11منٹ پر ریسکیوہیلپ لائن پر کال موصول ہوئی کہ رحیم یارخان کے ملحقہ علاقے بستی پیر شہیداں کی مین سیوریج لائن میں 8سالہ بچہ سڑک پر چلتے ہوئے اندرگرگیا ہے۔
ریسکیوٹیم نے فوری موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا پہلے ایک مین ہول میں ریسکیواہلکار کو آکسیجن سیلنڈر کےذریعے مکمل سیفٹی آلات کے ساتھ ریسکیووہیکل کی مدد سے نیچے اتاکر ریسکیوسرچ کی گئی۔
کافی سرچ کے بعد محمد حسنین نہ ملا تو دوسرے مین ہول کا سراخ ہائیڈرالک کٹر کے ذریعے بڑا کرے کے ریسکیور کو نیچے مین ہول میں اتار جس نے کافی سرچ اور تگ و دو کے بعد محمد حسنین کو تلاش کرکے باہر نکالا،
جہاں ڈیڈ باڈی کو میڈیکل عملے نے فوری شیخ زید ہسپتال منتقل کردیا۔ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرڈاکٹرعادل الرحمٰن نے ریسکیورزکے جانب سے شدید گرمی میں بہت بڑا ریسکیوآپریشن سرانجام دینے پر انہیں خوب داد دی۔
اس موقع پر انہوں نے عوام کی سیفٹی کے لیے اپنے پیغام میں کہا کہ سیوریج لائنز کے مین ہول پر رکھے جانے والے ڈھکن ٹوٹ جانے یا نہ ہونے کے باعث اس طرح کے حادثات رونما ہورہے ہیں ہمیں اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سیفٹی اقدامات کرنے ہوں گے اور مین ہولز کو ڈھکنوں کے ساتھ ڈھانپ کر ہی ان کا تدارک یقینی بنایا جاسکتا ہے۔